عتیق چوہدری لسانیاتی ارتقاء اور پروٹو-انڈو-یورپی (PIE) زبان لسانیات کے ماہرین کے نزدیک دنیا کی سینکڑوں موجودہ زبانیں ایک ہی قدیم اور معدوم شدہ زبان سے ارتقاء پذیر ہوئی ہیں، جسے پروٹو-انڈو-یورپی (Proto-Indo-European - PIE) کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسی مفروضہ (Reconstructed) زبان ہے جس کے بولنے والوں نے ہند-یورپی زبانوں کے خاندان کی بنیاد رکھی، جس میں اردو، ہندی، انگریزی، ہسپانوی اور فارسی جیسی دنیا کی سب سے زیادہ بولی جانے والی زبانیں شامل ہیں۔ اردو ماہر لسانیات خلیل صدیقی اپنی کتاب "زبان کا ارتقا" میں لسانیات کے بنیادی مباحث کا نچوڑ پیش کرتے ہوئے، زبان کے آغاز اور مسائل پر روشنی ڈالتے ہیں۔ ان کی یہ کاوش لسانیات کو ایک ایسے علم کے طور پر متعارف کراتی ہے جس میں صرف انسانی زبان پر سائنسی بحث کی جاتی ہے۔ پروٹو-انڈو-یورپی کا ماخذ، پھیلاؤ ماہرین کا اندازہ ہے کہ پروٹو-انڈو-یورپی زبان آج سے 5,500 سے 8,000 سال پہلے بولی جاتی تھی۔ تاریخی لسانیات کے محققین اس کے ماخذ کو موجودہ یوکرائن اور قازقستان کے قریب بحیرہ اسود کے شمال میں واقع پونٹک-کیسپین سٹیپ (Pontic-Caspian Steppe) کے علاقے...
Comments
Post a Comment