Posts

یوم مزدوراں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یا یوم مجبوراں

Image
عتیق چوہدری آج یکم مئی ہے جسے ”یوم مزدوراں” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ 1886 میں اپنے حقوق حاصل کرنے کے لئے محنت کشوں نے احتجاج کیا اور اس کی پاداش میں انہیں ہزاروں جانوں کی قربانی دینا پڑی۔ انہی قربانیوں کی یاد میں ہر سال یکم مئی کو ”یوم مزدوراں” منایا جاتا ہے۔ پاکستان میں یکم مئی کو عام تعطیل کی جاتی ہے۔ اس دن سیمینار بھی کروائے جاتے ہیں اور مزدوروں سے یکجہتی کے لئے مختلف واک کا انعقاد بھی کروایا جاتا ہے۔ جن میں ہمارے سیاسی راہنما، بیوروکریٹس سمیت مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شریک ہوتے ہیں۔ مزدوروں کے حق میں نعرے لگائے جاتے ہیں، تقاریر کی جاتی ہیں، لیکچر جھاڑے جاتے ہیں۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ مزدور کے اوقات کس قدر تلخ ہیں، اس بارے میں انہیں اندازہ ہی نہیں ہوتا۔ ہمارے یہاں مزدورکے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے کوئی خاطرخواہ اقدامات نہیں کئے جارہے۔ ہماری حکومتیں صرف اپنے ووٹ بینک کو بڑھانے یا قائم رکھنے کے لئے محض اشتہارات چلوانے پر اکتفا کئے ہوئے ہیں جبکہ عملی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ آج بھی مزدور کو کھانے کے لئے دو قت کا کھانا میسر ہے اور نہ پہننے کے لئے کپڑے ...

شخصیات نہیں ادارے

Image

مقامی حکومتوں میں خواتین کا کردار

Image

"فین" کودیکھنے کے بعد بطور فلم اینڈ پروڈکشن طالبعلم میرا تجزیہ

Image
عتیق چوہدری بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان کی نئی فلم"فین" شاہ رخ کی ایک بہترین فلم ہے اس سے کنگ خان اپنے مخصوص دائرے سے باہر نکلے ہیں مگر اس فلم میں بہت بہتری کی گنجائش تھی ،فلم کے پروڈیوسر "ادیتا چوپڑا"اور ہدایات کار "مینش شرما" کےکام کی تعریف کے ساتھ ساتھ کچھ تکنیکی غلطیوں کی نشاندہی بھی بہت ضروری ہے (کچھ سینز میں لائیٹنگ ،فریمنگ ٹھیک نہیں ہے ،دو تین جگہ پر شارٹ بھی غلط لگے ہوئے ہیں )۔فلم میں رومان نظر نہیں آتا اور ایک بھی گانا فلم کاحصہ نہیں ہے ۔مزاح کا عنصر بھی بہت کم ہے مگرکہانی کا مرکزی خیال بہت اچھا ہے اس میں عام مداحوں اور مشہور شخصیات کے پرستاروں کے لئے جو سبق ہے وہ اس فلم کے سکرپٹ راءیٹر کو خراج تحسین پیش کرنے پر مجبور کرتا ہے مگر فلم کا اختتام اچھا نہیں ہے ،فلم کا اختتام اور بھی سبق آموز اور دلچسپ ہوسکتا ہے مگر سکرپٹ راءیٹر نے اس طرف دھیان نہیں دیا ۔ فلم میں رومان کی جگہ بہت زیادہ ایکشن اور منفی و مثبت جذبات ہیں جس مٰں ایک فین اپنے اسٹار کا تعاقب کرتا ہے اور پھر وہ اسٹار اس پرستار کو مار گرانے کی کوشش کرتا ہے۔ شاہ رخ خان نے گورو اور آریان ...

علامہ اقبال کی برسی

Image
علامہ اقبال پچھلی صدی کے نہیں بلکہ انسانی تاریخ کے ایک بہت بڑے مفکر اور شاعر تھے.علامہ اقبال نے پاکستان کا خواب دیکھا۔ یہی وجہ ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح ، علامہ اقبال کو اپنے لےے مشعل راہ مانتے تھے۔ اُنہوں نے علامہ کے خواب کو تعبیر میں بدل دیا۔ ابھی ہمیں اپنے پاکستان کی حفاظت کرنی ہے جو ہم انشاءاللہ ضرور کریں گے لیکن اس کی شرط یہ ہے کہ ہمیں علامہ اقبال کے کلام کو نہ صرف سمجھنا ہو گا بلکہ اُن کے افکار کو عمل جامہ پہنانا ہوگا۔ علامہ اقبال بغیر کسی شک کے ایک بہت بڑے مدبر، عظیم شاعر ،بہترین سیاستدان، دور رس سوچ والےStatesmanاور سب سے بڑھ کے ایک اعلیٰ ترین انسان تھے۔ Floriaنے کہا تھا,"The tears of the poet fill the Pen" یعنی شاعر اپنے قلم میں سیاہی کی بجائے آنسو بھرتاہے۔ اسکا مطلب یہ ہوا کہ شاعر اپنے تصورات اور خیالات کو اپنے دکھوں اور غموں میں ڈبو کر اپنے قلم کی نوک سے کاغذ پر پرودیتاہے۔Bamersonنے کہا تھا :"Painting is called silent poetry and peotry speaking painting'' ‪#‎21April‬ ‪#‎AllamaIqbal‬

دو اپوزیش لیڈروں کی لڑائی اور قومی حکومت کا مطالبہ

Image
عتیق چوہدری  موجودہ اور سابقہ اپوزیشن  لیڈروں کی لڑائی اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟ بعض حلقے اس پر تشویش کا شکارہیں ،گزشتہ چند دنوں میں ہونے واقعات ،بیان بازی اور منظرنامہ سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہوجاتہ ہے جو مک مکا پہلے ڈرائینگ روموں تک محدود تھا وہ اب سرخیوں کی زینت بن رہا ہے ایک مشہور محاورہ ہے اس حمام میں سب ننگے ہیں  ۔ باخبر زرائع ان معاملات کی کڑیاں عزیر بلوچ ،رینجرز کا کراچی آپریشن وملک کے دفاع سے متعلقہ ادارے کے ذمہ داران سے بھی جوڑتے ہیں ۔ جو معاملات اتنے سادہ نظر آرہے ہیں دراصل حد سے زیادہ گھمبیر ہیں ۔ہر کوئی اپنی سیاست چمکا رہا ہے ،اقتدار کی رسہ کشی کے اس کھیل میں غریب عوام کہیں بھی نہیں ہے ۔سول و عسکری قیادت میں اختلافات کی خبریں بھی آئے روز خبروں کی زینت بنتی ہیں مگر اعتزاز احسن کے قومی حکومت کے مطالبہ نے سب کو چوکنا دیا ہے ۔یہ وہی اعتزاز احسن ہیں جو دھرنے کے دوران پارلیمنٹ ،جمہوریت کا راگ آلاپتے نہیں تھکتے تھے آج وہی اعتزاز احسن حکومت کی چھٹی کرواکر قومی حکومت کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ملکی مسائل کے حل کے لئے قومی حکومت یا ٹیکنو کریٹ حکومت کی ب...

شخصیات نہیں ۔۔۔۔ادارے مضبوط بنائیں

Image
عتیق چوہدری  گلوبل ویلیج کی رواں صدی میں کوئی بھی ریاست اس وقت تک ترقی کی منازل طے نہیں کرسکتی جب تک اس کے ادارے مظبوط نہ ہو ۔جس ریاست کے ادارے کمزور ہوں اور شخصیات مظبوط ہو وہ ریاست کمزور ہوتی ہے ۔پاکستان سمیت دیگرترقی پذیر ممالک کا المیہ یہ ہے کہ یہاں پر ادارے مظبوط نہیں ہوسکے ۔بدقسمتی سے ناعاقبت اندیش سیاسی قیادت اور اقتدار کے شیدا بعض فوجی جرنیلوں نے ملک میں جمہوریت کو مستحکم نہیں ہونے دیا اور نہ اداروں کو مظبوط ہونے دیا ۔مختلف لوگ مختلف نعروں کے ساتھ قوم کو اپنا ہمنوا بناتے رہے مگر کوئی بھی حقیقی مسیحا نہ بنا ۔بے ہنگم ،بے سمت قوم کو جس شخصیت میں بھی امید کی کوئی جھلک نظر آتی ہے وہ اس کو اپنا مسیحا سمجھنے لگ جاتے ہیں ۔وہ نعرہ روٹی ،کپڑا ،مکان ،ملک میں احتساب کا ہو،شریعت کے نفاذیا نظام مصطفی کا نفاذہو ۔کبھی قوم کو تبدیلی اور انقلاب کی امید دلائی گئی تو کسی نے سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگایا ۔ مگر کسی بھی حکمران نے اداروں کو مظبوط نہیں کیا نہ ہی پروفیشنلزم کو فروغ دینے کے لئے عملی اقدامات کئیے ۔ملک میں تیس سال سے زیادہ عرصہ فوجی آمریت رہی اداروں کے درمیان اختیارات کی جن...