پاک بھارت ،سوشل میڈیا جنگ
جدید ٹیکنالوجی کے انقلاب نے روایتی میڈیا کیساتھ سوشل میڈیا کو بھی اپنے نظریات وخیالات دوسرے لوگوں تک پہنچانے کا ذریعہ بنادیا ہے ۔دوسری جنگ عظیم کے دوران ہٹلر نے منظم پروپگینڈااور نفسیاتی جنگ کو باقاعدہ جنگ میں استعمال کیا ۔جرمنی کی شکست کے بعد سوویت یونین اور امریکہ نے سرد جنگ کے درمیان پروپگینڈا اور نفسیاتی جنگ کے ذریعے اپنے نظریات دنیا تک پہنچانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کیے ۔ انٹرنیٹ کی ایجاد اور سوشل میڈیا کی مقبولیت کے بعد عوام بھی اپنی آراء کا اظہار کرنے لگی۔سوشل میڈیا پرروایتی میڈیا کے برعکس کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے ۔ الیکشن میں اوبامہ اور نریندر مودی نے سوشل میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے رائے عامہ ہموار کی ۔سوشل میڈیا یہاں باہمی روابط کے لیئے مفید ہے وہی اس کے بہت سے نقصانات بھی ہیں ۔جب بھی کوئی اندرون ملک یا بیرون ملک اہم واقع رونما ہوتا ہے تو دونوں طرف کے سپورٹرز میدان میں آجاتے ہیں ۔وہ مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے اخلاقیات کی تمام حدیں پار کرجاتے ہیں بلخصوص سیاسی ومذہبی نظریات کی بحث اور اپنے من پسند لیڈر کی سپورٹ کرتے ہوئے ہر طرح کی حد کراس کرجاتیں ہیں۔ پاکستان اور بھارت روایتی مخالف ہیں ۔کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور نہتے کشمیریوں پر ظلم وستم کے خلاف بھی سوشل میڈیا میں بھرپور آواز اٹھائی گئی ۔ بھارتی فورسز کا خواتین ،بچوں ،نوجوانوں اور بوڑھوں پر ظلم وستم کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں ۔ مگر سوشل میڈیا پر مودی کی 15 اگست کی تقریر کے بعد دونوں ملکوں کے شہریوں کے درمیان ایک قسم کی جنگ شروع ہوگئی ۔ نریندر مودی نے باقاعدہ سوشل میڈیا کا نیٹ ورک بنایا ہوا ہے جس کا مقصد پاکستان کے خلاف جھوٹا اور من گھڑت پروپگینڈا کرنا ہے ۔اُڑی واقعہ کی آڑ میں پاکستان کے خلاف زہر اگلا جارہا ہے ۔ پاکستان کی عوام نے سوشل میڈیا پر وطن عزیز کا بھرپور دفاع کیا اور فیس بک ،ٹوئیٹر استعمال کرنے والے ہر شخص نے جنگی جنون اور امن دشمن ذہنیت رکھنے والی مودی انتظامیہ کو منہ توڑ جواب دیا کہ اگر پاکستان پر حملہ کرنے کی غلطی کی گئی تو ہم وطن کے چپے چپے کا دفاع کریں گے اور انڈیا کو نشان عبرت بنادیں گے ۔ سوشل میڈیا کی حدتک تو پاکستان انڈیا میں بھرپور جنگ ہورہی ہے فیس بک اوپن کریں تو لگتا ہے کہ آج رات کو ہی جنگ شروع ہوجائے گی ۔ سوشل میڈیا کے فوائد کیساتھ بہت سے نقصانات بھی ہیں ۔ پاکستان کے خلاف بھارتی میڈیا کیساتھ منظم سوشل میڈیا سیلز اُڑی حملہ ،پٹھان کوٹ ،ممبئی حملہ اور دیگر واقعات کو آڑ بناکر زہر اگلنے کیساتھ پاک چین اقتصادی راہداری اور دیگر معاملات پر پروپگینڈا کرتے ہوئے تمام حدیں کراس کرگیا ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان عالمی برادری میں سفارتی محاذ پر اپنے موقف کوپہنچانے کیساتھ جدید ٹیکنالوجی کو بھی عالمی رائے عامہ ہموار کرنے میں استعمال کرے ۔ جوقومیں حالات اور وقت کے تقاضوں
کے مطابق اپنے آپ کو نہیں ڈھالتیں وہ دنیا کی ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتی ہیں ۔
کے مطابق اپنے آپ کو نہیں ڈھالتیں وہ دنیا کی ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتی ہیں ۔

Comments
Post a Comment